حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دفاع مقدس کے عہد کے سردار محمدباقر لکزائی قم میں جنرل قاسم سلیمانی کی تیسری برسی کی مناسبت سے منعقدہ تعزیتی پروگرام بعنوان"جہاد تبیین جنرل سلیمانی کے نقطۂ نظر سے"، سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلامی مقاومتی محاذ نے عالمی استکباری قوتوں کو تباہ و برباد کردیا ہے اور اس میدان میں شہید الحاج قاسم سلیمانی کا کردار بہت نمایاں ہے۔
انہوں نے صہیونی حکومت کے سیاسی نظام کے زوال اور نابودی کو محور قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ فلسطین پر قابض حکومت کی ریسرچ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران صہیونی حکومت کے وجود کیلئے سب سے اہم خطرہ ہے جس کا اعتراف، صہیونی حکومت کی نئی کابینہ کے سربراہ نے بھی اپنے حالیہ بیان میں کیا ہے۔
دفاع مقدس کے کمانڈر نے اپنے بیان میں کہا کہ غاصب صہیونی حکومت اپنی حفاظت و دوام کیلئے مجبور ہے کہ وہ اپنے منصوبوں کو دفاعی مؤقف سے نکال کر جارحانہ پالیسی استعمال کرے، لیکن مؤقف کی تبدیلی آج ان کیلئے ناممکن ہے۔
سردار لکزائی نے کہا کہ صہیونی حکومت کی شکست کا سب سے اہم سبب مزاحمتی و مقاومتی تحریک ہے۔ 33 روزہ جنگ میں، غاصب حکومت نے لبنان پر حملہ کیا، لیکن مزاحمت و مقاومت کے محاذ نے اپنی شدید مزاحمت سے قابض حکومت کو اپنے تمام تر ناپاک عزائم میں کامیاب ہونے سے روک دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت نے اپنے عوام میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کیلئے اربوں ڈالر خرچ کئے ہیں، جس میں مقبوضہ علاقوں پر کسی بھی فضائی حملے کو روکنے کے دعویٰ پر مشتمل لوہے کے گنبد قائم کرنے کیلئے بھاری اخراجات بھی شامل ہیں، لیکن غاصب حکومت اب بھی غزہ میں مزاحمتی و مقاومتی تحریکوں کے مقابل ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
جنرل لکزائی نے خطے میں مزاحمتی تحریک کی تشکیل میں شہید قاسم سلیمانی کے عظیم کارنامے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید سلیمانی نے خطے میں مزاحمتی تحریک کو تشکیل دینے اور اسے مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور صہیونی حکومت کی جغرافیائی توسیع کے خلاف ایک سنگین رکاوٹ پیدا کی۔